Menu
استحکام و بقاء پاکستان کے ناگزیر لوازم
از: ڈاکٹر اسرار احمدؒ
ملک وملت ہی نہیں ، بقاء تک کے لیے حسب ذیل چیزیں ناگزیر و لازم ہیں:

•       ایک ایسا طاقتور انسانی جزبہ جو جملہ حیوانی جبلتوں پر غالب آجائے اور قوم کے افراد میں کسی مقصد کے لیے تن من دھن لگا دینے حتی کہ جان تک قربان کر دینے کا مضبوط ارادہ او ر قوی داعیہ پیدا کردے۔
•       ایک ایسا ہمہ گیر نظریہ جو افرادِ قوم کو ایک ایسے مضبوط ذہنی و فکری رشتے میں منسلک کر کے بنیانِ مرصوص بنا دے جو رنگ، نسل، زبان اورز مین کے تمام رشتوں پر حاوی ہو جائے اور اس طرح قومی یک جہتی میں اور ہم آہنگی ضامن بن جائے!
•       عام انسانی سطح پر اخلاق کی تعمیر نو جو صداقت ،امانت ، دیانت اورایفائے عہدکی اساسات که از سر نو مظبوط کردے اور قومی و ملی زندگی کو رشوت، خیانت ، ملاوٹ، جھوٹ،فریب، ناانصافی ، جانب داری ، ناجائز اقربا پروری اور وعدہ خلافی ایسی تباہ کن بیماریوں سےپاک کر دے۔
•       ایک ایسا نظامِ عدلِ اجتماعی (System of Social Justice) جو مرد اور عورت فرد اور ریاست اور سرمایہ اور محنت کے مابین عدل و اعتدال اورقسط و انصاف اور فی الجملہ حقوق و فرائض کاصحیح حسین تو ازن پیدا کر دے۔

تحریک پاکستان کے تاریخی اور واقعاتی پس منظر، اور پاکستان میں بسنے والوں کی عظیم اکثریت کی فکری و جزباتی ساخت ، دونوں کے اعتبار سے یہ بات بلاخوف تردید کہی جا سکتی ہےکہ اس ملک میں تمام تقاضے صرف اور صرف دین و مذہب کے ذریعے اسلام کے حوالے اور ناتے سے پورے کیے جاسکتے ہیں۔

(استحکام پاکستان از ڈاکٹر اسرار احمدؒ)

تفصیلی مطالعہ کے لیے کلک کریں۔

Related Media